bookssland.com » Religion » " سوالات کے خُدا کی طرف سے جوابات" (Urdu Version) - Susan Davis (black female authors .TXT) 📗

Book online «" سوالات کے خُدا کی طرف سے جوابات" (Urdu Version) - Susan Davis (black female authors .TXT) 📗». Author Susan Davis



1 2 3 4
Go to page:
ضائع مت کرو۔ اِسے دُنیاوی ضرورتوں کے حصول کے لئیے ہاتھ سے مت جانے دو۔ میرے بغیر تُم خالی پن اور بڑا دُکھ پاؤ گے۔ میں زِندگی کی بھرپوری اور ہمیشہ کی محبت کی پیشکش کرتا ہوں۔ میرے قریب آؤ اور میں تُمہیں ساکت پانیوں پر چلاؤں گا۔ یہ تُمہاری زِندگی کے لئیے میری خواہش ہے۔ میں بول چُکا۔

 

91 زبور 1 اوت 2 آیات:
جو حق تعالیٰ کے پردہ میں رہتا ہے۔ وہ قادرِ مُطلق کے سایہ میں سکونت کریگا۔
میَں خُداوند کے بارے میں کہونگا وہی میری پناہ اور میرا گڑھ ہے۔وہ میرا خُدا ہے جِس پر میرا توکُل ہے۔

 

81 زبور 7 آئت:
تُو نے مُصیبت میں پُکارا اور میَں نے تجھے چُھڑایا۔ میَں نے رعد کے ہردہ میں سے تجھے جواب دیا میَں نے تجھے مریؔبہ کے چشمہ پر آزمایا۔

 

23 زبور 2 آئت:
وہ مجھے ہری ہری چراگاہوں میں بِٹھاتا ہے۔ وہ مجھے راحت کے چشموں کے پاس لے جاتا ہے۔

 

متی 7 باب 23 آئت:
اُس وقت میں اُن سے صاف کہہ دُوں گا کہ میری کبھی تُم سے واقفِیت نہ تھی اَے بدکارو میرے پاس سے چلے جاؤ۔

 

 

سُوسن کا سوال:
دُنیا تاریک ہوتی جا رہی ہے۔ ہم اپنے ڈر پر کیسے قابو پا سکتے ہیں؟

خُدا کا جواب:
یہ ہے جواب۔ میں تُمہارے ڈر کو قابو میں لانے کے لائق ہوں۔ اِسے میرے کندھوں پر رکھ دو۔ اپنے ڈر کو میرے حوالے کرو اور مُجھے موقع دو کہ میں تُمہارے دِل کو بدل سکوں۔ میں ہمیشہ تُمہارے حالات نہیں بدل سکتا کیونکہ لوگوں کی زِندگی کے لئیے میری کُچھ منصوبہ بندی ہے اور کُچھ چیزیں تبدیل نہیں کی جا سکتی لیکن میرے پر یقین رکھو تو میں تُمہیں مُشکل ترین حالات میں بھی ڈر اور نااُمیدی کے احساس سے باہر نکالوں گا۔ میرے شاگرد جب وہ قید خانہ میں تھے میری حمد و ثنا کے گیت گاتے تھے اور یہی خُدا کا امن تھا اور یہی امن تُمہارے لئیے بھی ہے۔ اپنا ڈر حتی' کہ سب کُچھ میرے حوالے کرو اور میں تُمہیں دِکھاؤں گا کہ میں خُدا ہوں جِس پر بھروسہ کِیا جا سکتا ہے۔

 

یعقوب 4 باب 7 آئت:
پَس خُدا کے تابِع ہو جاؤ اور اِبلِیس کا مُقابلہ کرو تو وہ تُم سے بھاگ جائے گا۔

 

7 زبور 1 آئت:
اے خُداوند میرے خُدا! میرا توکل تجھ پر ہے۔ سب پیچھا کرنے والوں سے مجھے بچا اور چھُڑا۔

 

56 زبور 11 آئت:
میرا تُوکل خُدا پر ہے ۔میَں ڈر نے کا نہیں ۔ اِنسان میر ا کیا کر سکتا ہے ؟

 

اعمال 16 باب 25 آئت:
آدھی رات کے قرِیب پولُس اور سِیلاس دُعا کررہے اور خُدا کی حمد کے گیت گارہے تھے اور قَیدی سُن رہے تھے۔

 

 

سُوسن کا سوال:
ہم دُنیاوی تاثرات سے اپنے آپ کو روحانیت میں کیسے محفوظ رکھ سکتے ہیں؟

خُدا کا جواب:
تُمہیں یہ کرنا ضرور ہے۔ اپنا دھیان مُجھ خُدا پر لگاؤ۔ اِس توجہ اور دھیان کے بغیر تُم میرے دُشمن کے کاموں کے شکار ہو جاؤ گے اور کیونکہ وہ چُڑانے، قتل کرنے اور تباہ کرنے آتا ہے۔ اپنے خُدا پر اپنی توجہ مرکوز کرو تو تُم اِس دُنیا کے مکر کا مُقابلہ کر سکو گے۔ میں جانتا ہوں کہ تُمہیں کیا مُشکلات درپیش آنے کو ہیں مگر میں اِن سب مُشکلات سے قوی ہوں لہذا مُجھے موقع دو کہ میں تُمہارے سب معمولات کی فِکر کر سکوں۔ میرے ساتھ وقت گُزارو اور مُجھے بھرپور طریقے سے جانو۔ میں تُمہیں بلندیوں پر لے جاؤں گا اور اِس دُنیا کے اثرات سے جو تُمہیں مُجھ سے جُدا کرتے ہیں بچاؤں گا۔ میں ایسی دٗلہن چاہتا ہوں جِس کی نگاہیں صِرف مُجھ پر ٹِکی ہوئی ہوں۔

 

یوحنا 10 باب 10 آئت:
چور نہِیں آتا مگر چُرانے اور مار ڈالنے اور ہلاک کرنے کو۔ مَیں اِس لِئے آیا کہ وہ زِندگی پائیں اور کثرت سے پائیں۔

استِشنا 4 باب 29 آئت:
لیکن وہاں بھی اگر تُم خداوند اپنے خدا کے طالب ہو تو وہ تجھ کو مل جائے گا بشرطیکہ تُو اپنے پورے دل سے اور اپنی ساری جان سے اُسے ڈھونڈے۔

 

سُوسن کا سوال:
اپنے خاندان میں انجیل کی بشارت میں رکاوٹ کو دُور کرنے کے لئیے کیا کرنا ہو گا؟

خُدا کا جواب:
اگر تُمہارا کوئی قریبی میرا پیغام نہیں سُننا چاہتا تو اپنا ایمان بحال رکھو چاہے کُچھ بھی ہو جائے اور اُن کی وجہ سے خود ہراساں مت ہونا۔ میرے بچو! جو مُجھے ناپسند کرتے ہیں حقیقت میں وہ مُجھے نہیں جانتے۔ اگر لوگ حقیقت میں اپنے خُدا کو جانتے ہوتے تو وہ اپنی واحد سچی محبت کا گھٹیہ مُتبادل نہ تلاش کرتے۔ یہ معلون دُنیا اور میرا دُشمن اُنھیں تباہ کرنا چاہتا ہے۔ اپنی زِندگی میں اُن لوگوں کے لئیے دُعا کرو جو میرے پیغام کی مُخالفت کرتے ہیں۔ اُنھیں میری مُحافظت کے حوالہ کرو اور میں تُمہاری دُعا سُنوں گا۔ اُن کی روح سے فاصلے پر کھڑے ہو، اُن پر میرا کلام پڑھو اور اُن کے لئیے شفائیت چاہو کہ اٗن کے دِل میری طرف پِھریں اور وہ میری حقیقت سے واقف ہو جائیں۔ تحمل سے کلام لو اور دُشمن کو خود کو ہراساں مت کرنے دو۔ میں تُمہاری مُخلص دُعاؤں کے وسیلہ سے اِن بھٹکے ہوؤں کی زِندگی میں کام کروں گا۔ یہی میری مرضی اور خواہش ہے کہ اپنے بچوں کے ساتھ شراکت کر کے بھٹکے ہوؤں کو راہ دِکھاؤں اور اُنھیں ہمیشہ کے نُقصان اور دوزخ کی آگ سے بچاؤں۔ مایوسی بھی ہو گی لیکن اُن کے لئیے فتح ہے جو زِندگی۔ بھروسے۔ ایمان، صبر اور اُمید کو ساتھ لے کر چلتے ہیں۔

 

حزقی ایل 22 باب 30 آئت:
میں نے ان کے درمیان تلاش کی کہ کوئی ایسا آدمی ملے جو فصیل بنائے اور اس سر زمین کےلئے اس کے رخنہ میں میرے سامنے کھڑا ہو تاکہ میں اسے ویران نہ کروں پر کوئی نہ ملا۔

 

اعمال 16 باب 14 آئت:
اور تُھوار تیرہ شہر کی ایک خُدا پرست عَورت لُدِیہ نام قِرمر بیچنے والی بھی سُنتی تھی۔ اُس کا دِل خُداوند نے کھولا تاکہ پُولُس کی باتوں پر تَوَجّہ کرے۔

 

 

سُوسن کا سوال:
کوئی شیطان پر غالِب کیسے آ سکتا ہے؟

خُدا کا جواب:
اِس طرح تُم شیطان پر غالِب آ سکتے ہو۔ میری مرضی پر چلنا لازمی ہے۔ شیطان کے ساتھ کُشتی لڑنے کا یہ ایک اہم ہتھیار ہے۔  اگر تُم اُسکی مرضی بجا نہ لاؤ تو تُم اُس کی عملداری اور دائرہ کار سے باہر ہو جاؤ گے۔ تب تُم میرے قابض اور میرے اصولوں کے تحت میری ملکیت بن جاؤ گے۔ تب تُم دُشمن کے کام کرنے کے لئیے اُس کے اِختیار میں نہ رہو گے۔ میں تُمہاری زِندگی کو اپنے بس میں کر لوں گا اور تُمہیں اپنے رستوں پر چلاؤں گا۔ یہ کرنا میرا کام ہے۔ لوگوں کو بتاؤ۔

 

یعقوب 4 باب 7 آئت:
پَس خُدا کے تابِع ہو جاؤ اور اِبلِیس کا مُقابلہ کرو تو وہ تُم سے بھاگ جائے گا۔

 

 

سُوسن کا سوال:
روزانہ خُدا کے ساتھ چلنا کیسا ہونا چاہئیے؟

خُدا کا جواب:
سُوسن یہی میں اپنے بچوں سے توقع کرتا ہوں: میں چاہتا ہوں کہ تُم روزانہ اپنا آپ میرے حوالہ کرو۔ دِن بھر تُمہاری توجہ بس مُجھ پر ہی مرکوز رہے۔ اِس کے لئیے تُمہاری فیصلہ کُن صلاہیت چاہئیے کہ دُنیاوی جُستجو کے بدلے میرے ساتھ وقت گُزارنے کی خواہش رکھو۔ میں اِس لائق ہوں۔ میں نے تُمہیں خلق کِیا۔ میں تُمہارے لئیے ایک دردناک موت مُوا۔ میں اپنی دُلہن کے لئیے آنے کو تیار ہوں۔ مُجھے اپنے بچوں کی تابعداری چاہئیے۔

 

متی 6 باب 24 آئت:
کوئی آدمِی دو مالِکوں کی خِدمت نہِیں کر سکتا کِیُونکہ یا تو ایک سے عَداوَت رکھّے گا اور دُوسرے سے مُحبّت۔ یا ایک سے مِلا رہے گا اور دُوسرے کو ناچِیز جانے گا۔ تُم خُدا اور دَولت دونوں کی خِدمت نہِیں کرسکتے۔

 

 

سُوسن کا سوال:
کون نِیم گرم ہے اور کیوں؟

خُدا کا جواب:
نیم گرم کلیسیا روزانہ مُجھے پانے کی خواہشمند نہیں اور نہ مُجھے قابلِ قدر سمجھتی ہے۔ وہ اپنی شرائط کے تحت اور اپنے اوقات کار کے تحت ہی مُجھے چاہتے ہیں۔ روزانہ میرے حضور جُھکنا اُن کے حال اور مُستقبل کے منصوبوں کے موافق نہیں ہے۔ میں اٌن کے مُستقبل کا حِصہ نہیں ہوں اور اگر میں ہوتا تو وہ میری مرضی کے موافق چلتے اور روزانہ میری واپسی کی راہ تکتے۔ بلکہ وہ دُنیاوی روِشّوں کی پرواہ کرتے ہیں اور اِنسان کی بنائی ہوئی چیزوں پر اُمید رکھتے ہیں۔ جب میری آمد پر وہ چھوڑ دِئیے جائیں گے تو وہ رنجیدہ ہوں گے۔

 

متی 12 باب 50 آئت:
کِیُونکہ جو کوئی میرے آسمانی باپ کی مرضی پر چلے وُہی میرا بھائِی اور میری بہن اور ماں ہے۔

 

20 زبور 7 آئت:
کسی کو رتھوں کا اور کسی کو گھوڑوں کا بھروسا ہے پر ہم تو خُداوند اپنے خُدا ہی کا نام لینگے۔

 

ایسعیاہ 31 باب 3 آئت:
کیونکہ مصری تو انسان ہیں خدا نہیں اور انکے گھوڑے گوشت ہیں روح نہیں۔ سو جب خداوند اپنا ہاتھ بڑھائیگا تو حمایتی گر جائیگا اور وہ جسکی حمایت کی گئی پست کیا جائیگا اور وہ سب کے سب اکٹھے ہلاک ہو جائینگے۔

 

ایسعیاہ 36 باب 9 آئت:
بھلا پھر تو کیونکر میرے آقا کے کمترین ملازموں میں سے ایک سردار کا بھی منہ پھیر سکتا ہے؟ اورتو رتھوں اورسواروں کے لیے مصر پر بھروسہ کرتاہے ؟ ۔

 

 

سُوسن کا سوال:
آبادی کے لحاظ سے دُلہن اِتنی تھوڑی تعداد میں کیوں ہے؟

خُدا کا جواب:
جیسا کہ میرا کلام بیان کرتا ہے، میری دُلہن نہائیت تنگ رستہ پر چلتی ہے۔ کُچھ لوگوں کے لئیے اِس بات پر یقین کرنا مُشکل ہو گا کہ اِبن آدم کی آمد پر ایسا ہی ہو گا جیسا نوح کے دِنوں میں ہوا۔ چند ہی تھے جو تیار تھے جب سیلاب آیا اور چند ہی ہوں گے جو بیدار ہوں گے جب میں آؤں گا۔ بیدار رہنا ایک تجویِز نہیں ہے بلکہ جب میں اپنی کلیسیا کو لینے آؤں گا تو یہ تُمہارے چُھٹکارے کی حاجت ہو گی۔ اگر میں اپنی آمد پر اپنے لوگوں کو بیدار نہ پاؤں گا تو وہ ایک تاریک دُنیا اور اچانک برپا ہونے والی تباہی کا سامنا کرنے کے لئیے پیچھے چھوڑ دئیے جائیں گے۔

 

متی 7 باب 13 اور 14 آیات:
تنگ دروازہ سے داخِل ہو کِیُونکہ وہ دروازہ چوڑا ہے اور وہ راستہ کُشادہ ہے جو ہلاکت کو پُہنچاتا ہے اور اُس سے داخِل ہونے والے بہُت ہیں۔
کِیُونکہ وہ دروازہ تنگ ہے اور وہ راستہ سُکڑا ہے جو زِندگی کو پُہنچاتا ہے اور اُس کے پانے والے تھوڑے ہیں۔

 

متی 24 باب 37 تا 39 آیات:
جَیسا نُوح کے دِنوں میں ہُؤا ویسا ہی اِبنِ آدم کے آنے کے وقت ہوگا۔
کِیُونکہ جِس طرح طُوفان سے پہلے کے دِنوں میں لوگ کھاتے پِیتے اور بیاہ شادِی کرتے تھے اُس دِن تک کہ نُوح کَشتی میں داخِل ہُؤا۔
اور جب تک طُوفان آ کر اُن سب کو بہا نہ لے گیا اُن کو خَبر نہ ہُوئی اُسی طرح اِبنِ آدم کا آنا ہوگا۔

 

 

سُوسن کا سوال:
اے خُداوند "جاگتے رہنے" سے کیا مُراد ہے؟

خُدا کا جواب:
"جاگتے رہنے" سے میری مُراد یہ ہے کہ کوئی اپنی نشِست کے سِرے پر بیٹھا ہوا میری واپسی کے لئیے شِدت سے مُنتظر ہے۔ کہ کِسی کی نِگاہیں مُجھ اپنے خُداوند اور نجات دہندہ پر ٹِکی ہوئی ہیں۔ کہ کوئی میرا کلام پڑھتا ہو۔ ہر موڑ پر مُجھے تلاش کرتا ہو اور دیکھتا ہو کہ میرے کلام میں اِس دُنیا میں ہونے والی تقریبات کیسے پوری ہو رہی ہیں۔ جو اپنی رہنمائی کے لئیے میری روح کے مُتلاشی ہیں وہ جانتے ہیں کہ وہ کِس دور میں ہیں۔ وہ تیار ہوں گے اور اُن کے چراغ مکمل روشن ہوں گے۔ یہ میرے وہ بچے، وہ کلیسیا، وہ دُلہن ہے جو تیار ہے۔

 

1 تھسلنیکیوں 5 باب 1 تا 6 آیات:
1 مگر اَے بھائِیو! اِس کی کُچھ حاجت نہِیں کہ وقتوں اور مَوقعوں کی بابت تُم کو کُچھ لِکھا جائے۔
2 اِس واسطے کہ تُم آپ خُوب جانتے ہو کہ خُداوند کا دِن اِس طرح آنے والا ہے جِس طرح رات کو چَور آتا ہے۔
3 جِس وقت لوگ کہتے

1 2 3 4
Go to page:

Free e-book «" سوالات کے خُدا کی طرف سے جوابات" (Urdu Version) - Susan Davis (black female authors .TXT) 📗» - read online now

Comments (0)

There are no comments yet. You can be the first!
Add a comment